آنکھوں پے جو تحریریں تھیں ہونٹوں پے وہ بول نا تھے ہم تھے اسکے پیار کے بھکاری ہاتھوں میں کشکول نا تھے ہم نے اس کو ٹوٹ کے چاہا یہ اس کا حق تھا لیکن وہ بھی ہم کو ٹوٹ کے چاہے ہم اتنے تو انمول نا تھے