انکار

Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islamabad

انکار سے وہ میرے دکھی ہوا بہت
پوچھتا رہا وہ اخر وجہ کیا ہے انکار کی
ڈھونڈتی رہی وجہ میں اپنےانکار کی
ڈھونڈ نا پائی ایک بھی وجہ میں انکار کی
وہ پلو سے میرے لپک بیٹھ اس طرح سے گیا
نا جاؤنگا میں وجہ جانے تیرے انکار کی
دہائیاں میں اسے دیتی رہی بے وجہ کے انکار کی
پھر بھی نہ مانا وہ بے مروت وجہ انکار کی
اتر گیا میرے دل سی توں وجہ یہ ہے انکار کی
جھٹ پلو چھوڑ میرا وہ کھڑا ہوا وجہ جان کے انکار کی
بولا نہ جھوٹ بول کنولی یہ وجہ نہیں تیرے انکار کی
ہنس کے رو دی کنول کوئی نہ وجہ تھی انکار کی

Rate it:
Views: 835
24 Apr, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL