انکساری کی جسے زیست ادا دیتی ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

انکساری کی جسے زیست ادا دیتی ہے
حیات اسکو بہت دل سے دعا دیتی ہے

تمہیں سوچنے بیٹھوں تو سوچتی جاؤں
تمہاری سوچ راتیں جلدی بتا دیتی ہے

تیرے چہرے پہ پڑی درد کی مہین لہر
در و دیوار میرے دل کے ہلا دیتی ہے

دین و دنیا کی نعمتیں تجھے مطلوب ہیں تو
مانگ رب سے یہ صلاح مجھ کو دعا دیتی ہے

ایک محور پہ مرتکز رہیں میری آنکھیں
ہر شبیہ تیری ہی تصویر دکھا دیتی ہے

میں جس رستے پہ چلوں تیرا آستاں ہی ملے
مجھے ہر راہ تیرے در سے ملا دیتی ہے

کوئی خوشی ملے عظمٰی کہ مجھے غم ہی ملے
ہر ایک شے تیری چوکھٹ پہ جھکا دیتی ہے

Rate it:
Views: 813
23 Feb, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL