انہیں دیکھنے کی اس لئے جسارت نہیں کرتا

Poet: A. Sahil By: Azmat Ullah Sahil, Lahore

انہیں دیکھنے کی اس لئے جسارت نہیں کرتا
کیونکہ اب اشک ، چشم کی طہارت نہیں کرتا

جب سے دیکھا ہے بچہ کوڑے سے کھانا چنتے
میں کچھ بھی کھانے سے , حقارت نہیں کرتا

ہمارا حاکم جو غریبوں کے خوں پہ نادم ہوتا
توں قاتلوں کے جتھے کی صدارت نہیں کرتا

گر میری آبلہ پائی کا کچھ خیال کرتا وہ
تو سکونِ منزل، سر منزل غارت نہیں کرتا

میں جس شخص کی شہء پہ بے موت مارا گیا
وہ تو میرے مرقد کی بھی زیارت نہیں کرتا

اسے کہنا کہ کوئی اور نیا ڈھونڈ لے گاہک
کہ ساحل اب دردوں کی تجارت نہیں کرتا

Rate it:
Views: 912
13 Jun, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL