ان سے نظر ملانے کی جرعت نہیں رہی۔۔۔
دنیا کو منہ دکھانے کی جرعت نہیں رہی۔
مانا کہ غلط کرتا تھا وہ ساتھ اپنے مگر!!!۔
پھر بھی اسکو سمجھانے کی جرعت نہیں رہی۔
بارہا سوچا ہم نے کہ خود کو بدل ڈالیں ۔۔۔
مگر کوئی قدم اٹھانے کی جرعت نہیں رہی۔۔۔
کوئی تو دلا دو نجات ہمیں ان اندھیروں سے۔
کہ خود سر روشنی پانے کی جرعت نہیں رہی۔
آ ہ ! ہم اس طرح گرے اسد ان کی نگاھ سے۔
کہ پھر کبھی نظر ملانے کی جرعت نہیں رہی۔۔