Add Poetry

ان کی محفل ہے، یہاں رنگ دکھا اور بھی کچھ

Poet: Allama Pir Syed Naseer ud Din Naseer Gillani (Golra Shareef) By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 ان کی محفل ہے، یہاں رنگ دکھا اور بھی کچھ
اے دل داد طلب ! رقص میں آ اور بھی کچھ

خون آنکھوں سے بہانا ہے پرانا کرتب
شعبدے ان کو ذرا کھل کے دکھا اور بھی کچھ

جب بھی دیکھوں ، مجھے دشنام دیا کرتے ہو
بات آتی ہے تمہیں اس کے سوا اور بھی کچھ ؟

صرف پھولوں کی صباحت پہ نہیں میری نظر
کہہ گئی ہے مرے کانوں میں صبا اور بھی کچھ

مجھ کو تسلیم تری سحر بیانی قاصد !
صرف باتیں نہ بنا ، کام دکھا اور بھی کچھ

آگ دب جائے، ذرا سینے میں ٹھنڈک تو پڑے
مجھے کہہ لیجئے سرکار ! برا اور بھی کچھ

سادگی تو مرے رہزن کی یہ دیکھے کوئی
لوٹ کر پوچھ رہا ہے کہ بچا اور بھی کچھ ؟

عام لوگوں کی زباں پر شہ خوباں ہی نہیں
کہہ رہی ہے تجھے مخلوق خدا اور بھی کچھ

جب بھی ساقی نے مجھے پوچھ لیا ہنس کے نصیر !
چوم کر جام وہیں میں نے کہا اور بھی کچھ

Rate it:
Views: 324
28 Jan, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets