اوڑھ رکھا ہے چہرہ اپنے چہروں پر
Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujratاب تیرے شہر میں آسودگی ملتی نہیں
زندگی جو چاہتے ہیں زندگی ملتی نہیں
مل جائے سمندر سے تو دریا نہیں رہتا
ٹھہرے ہوئے پانی میں موج کبھی ملتی نہیں
مے کشوں کو اب تیری آنکھوں میں
بیگانگی ملتی ہے بے خودی ملتی نہیں
اوڑھ رکھا ہے چہرہ اپنے چہروں پر
دوستوں میں بھی اب وہ سادگی ملتی نہیں
مظہر فریب ہو گیا ہے یہاں زندگی کا نام
عشق کا دعویٰ ہے اور دیوانگی ملتی نہیں
More Sad Poetry






