Add Poetry

اوڑھ کر خاک پہ کُچھ آب و ہوا پھرتا ہوں

Poet: By: AAZAD ALI, HUB CHOWKI

اوڑھ کر خاک پہ کُچھ آب و ہوا پھرتا ہوں
یہ جو مَیں زرد علاقوں میں ہَرا پھرتا ہوں

لوگ سُنتے ہی نہیں ٹالتے رہتے ہیں مُجھے
وُہ نہیں ہوں جو یہاں پر مَیں بَنا پھرتا ہوں

ڈھُونڈتی پھرتی ہے رُخصت کی شبِ تار مُجھے
اور مَیں ہوں کہ چراغوں میں جَلا پِھرتا ہوں

تنگ ہوتے ہیں مری آنکھ میں پھرنے والے
وُہ یہ کہتے ہیں زیادہ مَیں کھُلا پِھرتا ہوں

ایک منظر ہے کہ چِمٹا ہے مری آنکھوں سے
ایک حیرت ہے کہ مَیں جس سے لگا پِھرتا ہوں

ہر جگہ ایک زمیں ایک فلک ایک ہی مَیں
مُجھے لگتا ہے کہ مَیں ایک جگہ پِھرتا ہوں

اور اب ساتھ نہیں دیتے مِرا ، یار مِرے،،،
وُہ یہ کہتے ہیں مَیں پہلے ہی بڑا پِھرتا ہوں

Rate it:
Views: 876
03 Sep, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets