اُس سے خفا ہونا چاہتا ہوں
میں بے وفا ہونا چاہتا ہوں
بھِیڑ میںرہ کر تھک گیا ہوں
اب میں تنہا ہونا چاہتا ہوں
جن سے نہیں ہونا تھا مجھے
اُنہی سے جُدا ہونا چاہتا ہوں
بچھڑ کے جو جی لیتے ہیں
اُنہی سا ہونا چاہتا ہوں
بہت سے کام کرنے ہیں
اب میں بڑا ہونا چاہتا ہوں