اُس کے بغیر آج بہت جی اُداس ہے

Poet: Habib Jalib By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

یہ اور بات تیری گلی میں نہ آئیں ہم
لیکن یہ کیا کہ شہر تیرا چھوڑ جائیں ہم

مدّت ہوئی ہے کوئے بتاں کی طرف گئے
آوارگی سے دل کو کہاں تک بچائیں ہم

شائد بقیدِ زیست یہ ساعت نہ آ سکے
تُم داستانِ شوق سُنو اور سنائیں ہم

بے نور ہو چُکی ہے بہت شہر کی فضا
تاریک راستوں مہں کہیں کھو نہ جائیں ہم

اُس کے بغیر آج بہت جی اُداس ہے
جالب چلو کہیں سے اُسے ڈھونڈ لائیں ہم

Rate it:
Views: 2317
20 Sep, 2011