اپنا یہ پیار یار جتایا نہ کر مجھے

Poet: By: AB Shahzad, Mailsi

اپنا یہ پیار یار جتایا نہ کر مجھے
احساس پیار کا یہ دلایا نہ کر مجھے

شکوہ کرو گے لمس کبھی چھو لیے ترے
بچہ نہیں ہوں ہاتھ ملایا نہ کر مجھے

کچھ کچھ یہ ہونے لگتا ہے جب دیکھ لو تجھے
اپنا حسین چہرہ دکھایا نہ کر مجھے

صورت نگاہ سے نہیں پھرجاتی ہے تری
یدار اپنا یار کرایا نہ کر مجھے

میں چاہوں تو دنیا پلٹ کر ہی رکھ دوں گا
نظروں سے اپنی اب تو گرایا نہ کر مجھے

جب پیار کرتا ہی نہیں توں کیسی آرزو
زلفوں میں پھول ایسے سجایا نہ کر مجھے

شہزاد رہتی دل میں نہیں بات راز کی
دل کی کبھی یہ بات بتایا نہ کر مجھے

Rate it:
Views: 901
26 Feb, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL