Add Poetry

اپنی دستار مرے پاؤں میں دھرنے والے

Poet: Yasmeen Sehar By: Dx Umer, peshawar

اپنی دستار مرے پاؤں میں دھرنے والے
سر مرا لیں گے محبت مجھے کرنے والے

یہ فراغت کی گھڑی روز دلاتی ہے یاد
زندگی سے جو مجھے کام ہیں پڑنے والے

موت کا نام ہی سن کر جو سہم جاتے تھے
اب قیامت چلی آئے .....نہیں ڈرنے والے

زندگی پھر سے نمک ان پہ چھڑک جاتی ہے
زخم ہوتے ہیں جو کچھ روز میں بھرنے والے

خوب صورت سے مناظر میں نمایاں جو رہے
پھول ہیں ہم بھی وہی شاخوں سے جھڑنے والے

پڑھنے والا کوئی اک آدھ نظر آئے مجھے
میں بھی حالات لکھوں خود پہ گزرنے والے

وقت کے ہاتھوں مرے کاندھوں پہ چڑھ بیٹھے ہیں
اور کچھ دیر میں جو پاؤں تھے پڑنے والے

زندگی موت کے ہاتھوں میں وہی دے گئے ہیں
یاسمیں لوگ مرے نام پہ مرنے والے

بک گئے وہ بھی سحر ردی کے بھاؤ میں آج
خط کئی خاص تھے جو بارہا پڑھنے والے

Rate it:
Views: 545
10 Dec, 2020
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets