اپنی پلکوں کو ذرا دیر بھگو لیتی ہوں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysia

اپنی پلکوں کو ذرا دیر بھگو لیتی ہوں
یاد آتی ہے مجھے تیری تو رو لیتی ہوں

یہ سبھی زخم تو ترے ہی عطا کردہ ہیں
انِ کو اشکوں سے میں ہر روز ہی دھو لیتی ہوں

تم بھی اب ویسے نہیں، جیسے کہ تم پہلے تھے
خود کو وادی میں تری یاد کے کھو لیتی ہوں

اپنے اظہار کو بے بس ہے محبت اتنی
اس کو الفاظ کے دامن میں سمو لیتی ہوں

تیرے خوابوں کی امیدوں کو لیے ،تکیہ پر
رکھ کےسر وشمہ تصور میں ہی سو لیتی ہوں

Rate it:
Views: 322
23 Feb, 2016