اپنےغموں کو پاس بٹھا لیتا ہوں
ان سےباتیں کر کےدل بہلا لیتا ہوں
تھک جاتےہیں جب باتیں کرتےکرتے
پھربڑے پیار سےانہیں سلا لیتا ہوں
غم محبت درد جدائی سےجب بات کروں
زیست کی رودادسنا کرانہیں رلا لیتا ہوں
یہ کسی کےسامنے چھلکنےنا لگیں
آنسوؤں کویہ بات پہلےسمجھا لیتا ہوں
پرودگار نےمجھےایسا ظرف بخشا ہے
میں غم میں بھی مسکرا لیتا ہوں