اپنے غم میں چھپا نہیں سکتا بے سبب مسکرا نہیں سکتا مشکلوں میں جو چھوڑ جاتا ہے دوستی وہ نبھا نہیں سکتا ڈر بھی لگتا ہے مجھ کو چاہت سے اور اسے بھی بھُلا نہیں سکتا کتنے برداشت دکھُ کیے عالم یہ تمہیں میں بتا نہیں سکتا