وقت ہی اپنے مخالف رہا ہر پل ہر دم ہم بھلا کب تلک وقت سے لڑتے ہر دم ایک خواہش ہی رہی شہہ کبی ہم بھی دیتے بساط زیست پہ ملی مات ہمیں ہر پل ہر دم