اپنے کاندھے پہ جو ہر بوجھ اٹھا سکتا ہے

Poet: مقبول حسین سید کرنل By: محمد رضوان, Multan

اپنے کاندھے پہ جو ہر بوجھ اٹھا سکتا ہے
وہ زمیں زاد فلک اپنا بنا سکتا ہے

تیری قربت میں یہ پردیس سے آیا ہوا شخص
چھوڑ کر تجھ کو کہیں اور بھی جا سکتا ہے

جس کی قسمت میں ہو ساحل پہ پہنچنا اس کو
ایک تنکے کا سہارا بھی بچا سکتا ہے

میں درختوں پہ کوئی نام نہیں لکھ سکتا
جو ہوا کی طرح آیا ہے وہ جا سکتا ہے

میں کھلونے کی طرح دیکھ رہا ہوں مقبولؔ
توڑنے والا مجھے کتنا بنا سکتا ہے

Rate it:
Views: 317
07 Feb, 2022