اچانک عذاب

Poet: محمد زریاب خان By: Muhammad zaryab khan , Islamabad

اُس کے بارے مجھے آج بھی خواب آتے ہیں
جن میں میرے کئی سوالوں کے جواب آتے ہیں

مجھے چھوڑ کر اچھا نہیں کیا تم نے۔تمہاری غلطی
۔مجھے علم ہے اکثر زندگی میں ایسے حالات آتے ہیں

تجھے پانے کی تمنا ہے تو سہی مگر اب چپ ہوں
ورنہ ہنرتو ہم کو بھی بے حساب آتے ہیں

تو نے مجھے تفریق کیا اور ضرب اپنی آنا کو
یہ سب تو مان لیا کیا آپ کو وقت کے حساب آتے ہیں

لاکھ مَنا چکا تمہیں مگر اب نہیں۔تمہاری باری
کیسے روٹھتے ہیں؟ یہ طریقے ہمیں بھی جناب آتے ہیں

میں کوئی جون تو نہ تھا۔تو پھر کیوں زریاب
ہم جیسے شاعروں پر ہی ایسے اچانک عذاب اتے ہیں

Rate it:
Views: 480
02 Jan, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL