اک تیرے بنا میں میں نہ رہوں
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Hustonاک تیرے بنا میں میں نہ رہوں
گر تو نہیں تو پھر میں میں نہیں
چولی دامن کا ساتھ اپنا
تیرے بنا دامن میں بہار نہیں
تو سفر کی انتہا سہی پر
تیرے بنا سفر کی ابتدا نہیں
تیرے بنا صبح کا آغاز نہیں
تو آئے نہ آئے تیرا کچھ اعتبار نہیں
یوں ہر دم کا یہ ساتھ اپنا
مگر کب تلک رہے ساتھ بھروسا نہیں
جس دم میری جاں تومجھ میں نہیں
پھر دم میں میرے بھی کچھ خم نہیں
اک تیرے بنا میں میں نہ رہوں
گر تو نہیں تو پھر میں میں نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






