اک تیرے بنا میں میں نہ رہوں

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

اک تیرے بنا میں میں نہ رہوں
گر تو نہیں تو پھر میں میں نہیں

چولی دامن کا ساتھ اپنا
تیرے بنا دامن میں بہار نہیں

تو سفر کی انتہا سہی پر
تیرے بنا سفر کی ابتدا نہیں

تیرے بنا صبح کا آغاز نہیں
تو آئے نہ آئے تیرا کچھ اعتبار نہیں

یوں ہر دم کا یہ ساتھ اپنا
مگر کب تلک رہے ساتھ بھروسا نہیں

جس دم میری جاں تومجھ میں نہیں
پھر دم میں میرے بھی کچھ خم نہیں

اک تیرے بنا میں میں نہ رہوں
گر تو نہیں تو پھر میں میں نہیں
 

Rate it:
Views: 310
21 Oct, 2020
More Life Poetry