اک جرم محبت نے کیا سزا دی
Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbdاک جرم محبت نے کیا سزا دی
محل سے اٹھا کہ جھونپڑی میں پناہ دی
پتا پتا کر دیا وجود مرا شاخ سےکر زندگی جدا دی
کبھی ہاتھوں میں حنا کے رنگ کھلتے تھے
خوشیوں کی لکیریں مٹا دی
وقت جیسا بھی ہے گذر رہا ہے
عزت کی چادر سر سے ہٹا دی
چاند کو دیکھر لگتا ہے مجھے اپنا گماں
ستاروں کی محفل سے ہستی ھٹا دی
میں نے ٹوٹ کہ وفا کی تھی
وفا کے بدلے ہاتھ جفا دی
مکمل عاشقی کرنا چاہتی تھی
محبت دو چار لکیروں میں سما دی
ہاں! عشق کیا تھا عشق کیا تھا عسق کیا تھا
عاشقی نے زندگی گھما دی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






