اک دل والوں کی بستی تھی
جہاں چاند اور سورج رہتے تھے
کچھ سورج من کا پگلا تھا
کچھ چاند بھی شوخ چنچل تھا
بستی بستی پھرتے تھے
ہر پل ہنسے رہتے تھے
پر اک دن دونوں روٹھ گئے
اور سارے سپنے ٹوٹ گئے
اب چاند بھی اس وقت آتا ہے
سورج جب سو جاتا ہے
بادل سب سے کہتے ہیں
سورج الجھا سا رہتا ہے
چاند کے ساتھ ستارے ہیں
پر سورج تنہا رہتا ہے
یہ نظم اپنے پیاروں کے نام جو ہم سے بہت دور ہیں