اک ستارہ میں بن کے ابھروں گا
تیرے آنگن میں آ کے اتروں گا
جانے والے کے یہ ہی دعوے تھے
اپنے وعدوں سے میں نا مکروں گا
گر محبت کی آزمائش ہوئ
جلتے شعلوں سے میں بھی گزروں گا
مجھ کو الفت کے آئینے میں دیکھ
تیرے دل میں ضرور اتروں گا
میں کوئ آئینہ نہیں باقر
ٹوٹ کر میں کہیں نا بکھروں گا