Add Poetry

اک عمر تنہائ کے دیار میں گزری ہے

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

اک عمر تنہائ کے دیار میں گزری ہے
ہر بات اپنی تیرے اختیار میں گزری ہے

ہیں عمر جنکی فقط پیار میں گزری ہے
پر عمر اپنی تیرے انتظار میں گزری ہے

رات کی سیاہی بھی گواہ اس تنہائ کی
تیری بیوفائ تو میری جاں پے گزری ہے

گر تجھ تلک پہنچے میری صدا دل سے نکلی
تیری بے رخی سے زندگی اداس گزری ہے

ہیں کچھ تنہائ بھی جنکو راس گزری ہے
اپنی تو تنہائ بھی اک عذاب میں گزری ہے  

Rate it:
Views: 503
14 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets