اک غم کا صحرا ملا مجھے
دردِ دل گہرا ملا مجھے
جس میں خوشی کی شکن نہیں
ایسا ہی چہرہ ملا مجھے
دستک دی پلکوں پہ خوشی نے جو
اشکوں کا پہرا ملا مجھے
جب بھی نکلا جس طرف کو میں
یادوں کا ڈیرا ملا مجھے
دوست سے ملنے نے چلا جو میں
دشمن ہی میرا ملا مجھے
سر کسی چوکھٹ پہ جھکے یہ کیوں؟
جو مندر تیرا ملا مجھے