اک مہرباں ہے مرا

Poet: Yasmin Elahi By: Yasmin Elahi, Karachi

اک مہرباں ہے مرا
بےخواب تاریک راتوں کی تنہائی میں
درد جب حد سے گزر جاتا ہے
روشنی دور تک نظر آتی نہیں
امید کوئی بھی بر آتی نہیں
اک مہرباں ہے مرا
جس کے نرم سینے میں چھپا کے میں چہرا اپنا
بہا لیتی ہوں چند آنسو
اور کہہ دیتی سب اپنے دکھ سکھ
اور وہ دوست مرا
کرتا ہی نہیں کوئی بھی سوال
کہتا نہیں وہ کچھ بھی مجھ سے
بڑی خاموشی سے
سنتا ہے مرے شکوے سارے
اور اپنی نرم آغوش میں
بہت پیار بڑی نرمی سے
جذب کر لیتا مرے سارے آنسو
بانٹ لیتا ہے وہ سب بوجھ
جو ہیں دل پہ مرے
میرا تکیہ جو مرا ہمراز بھی ہے
میرا تکیہ جو مرا غمخوار بھی ہے

Rate it:
Views: 481
09 Mar, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL