اک نیا عنوان

Poet: UA By: UA, Lahore

ہر زخم نیا اک نیا عنوان دے گیا
ہر روز مجھےاک نیا دیوان دے گیا

زیست کا کشکول خالی نہیں رہنے دیا
رنج و الم اشکوں کا سامان دے گیا

جس نے مجھے اپنوں سے انجان کر دیا
یہ وقت مجھے ایسا ایک انجان دے گیا

آیا تو پھر نہ جا سکا خالی مکان سے
یہ دل میری نظر کو وہ مہمان دے گیا

جس کا کوئی نشانہ خطا نہیں جاتا
ایسی کڑی کمان یہ مہمان دے گیا

رنگین خیالات سے آراستہ دل کو
جاتے ہوئے یہ خالی مکان دے گیا

عظمٰی جو اس مکان میں برسوں مکیں رہا
جاتے ہوئے دل دے گیا پر جان لے گیا

Rate it:
Views: 651
21 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL