اک نیا عنوان
Poet: UA By: UA, Lahoreہر زخم نیا اک نیا عنوان دے گیا
ہر روز مجھےاک نیا دیوان دے گیا
زیست کا کشکول خالی نہیں رہنے دیا
رنج و الم اشکوں کا سامان دے گیا
جس نے مجھے اپنوں سے انجان کر دیا
یہ وقت مجھے ایسا ایک انجان دے گیا
آیا تو پھر نہ جا سکا خالی مکان سے
یہ دل میری نظر کو وہ مہمان دے گیا
جس کا کوئی نشانہ خطا نہیں جاتا
ایسی کڑی کمان یہ مہمان دے گیا
رنگین خیالات سے آراستہ دل کو
جاتے ہوئے یہ خالی مکان دے گیا
عظمٰی جو اس مکان میں برسوں مکیں رہا
جاتے ہوئے دل دے گیا پر جان لے گیا
More Sad Poetry








