اک پری ذاد كے فرط شوق ميں آدم ذاد كا چہرہ ابھر آيا

Poet: Neelam By: Neelam, Lahore

اک پری زاد كے فرط شوق ميں آدم زاد كا چہرہ ابھر آيا
تاريک لمحوں ميں فراق يار اس چشم تر كو تڑپا گئی

رعنائی - خيال - يار ميں يہ رنج كيسے اتر آيا ھے
رگ جاں كے سحر سے نكل كر ياد اس كو رلا گئی

كيفيت تخيل ميں شرابور شكستہ دل بے اختيار ہی رو پڑا
نازنين كی نگاہ شوق بے چين حسرتوں كو بہكا گئی

سلاسل-درد ميں فروزاں ہيں تغافل كے صدمے تو ديكھ
موت كو پاس پايا تو طلب-ديدار يار دل ميں سما گئی

فنا كے سفر ميں ٹوٹ رہے تھے سانسوں كے دھاگے سبھی
لا حاصل محبتوں كا بوجھ لے كر جاں لبوں تک آ گئی

Rate it:
Views: 640
24 May, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL