اک ہم ہیں کہ سالوں سے کھڑے ہیں
اک تم ہو کہ جانے کی رٹ لگا رکھی ہے
تم تو پل میں ہر تعلق توڑ دو
یہ ہم ہیں کہ اب تک نبھا رکھی ہے
یہ بے وفائی بھی تم ہی کو مبارک
ہم نے تو وفا کی قسم کھا رکھی ہے
نہیں بھولیں گیں تیرا یہ تلخ لہجہ
ہم نے د ل میں ہر بات چھپا رکھی ہے
دنیا کو چھوڑو بس اپنی بات کرو تم
ہم نے بھی بہت دنیا آزما رکھی ہے