اگر تم لوٹ آؤ تو

Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabad

تم قسم کھا بیٹھے ہو
کبھی نہ ہم سے ملنے کی
اگر جاں پر ترس کھاؤ
کفارہ ہو بھی سکتا ہے
ہم سے پردے میں رہتے
بہت دن ہو گئے تم کو
اگر تم باندھ لو ہمت
نظارہ ہو بھی سکتا ہے
وہ قاتل محبت کے
کہنے کو تیرے اپنے ہیں
اگر تم مان لو دل کی
کنارہ ہو بھی سکتا ہے
وہی عہدِ محبت جو
کب کا توڑے بیٹھے ہو
اگر تم لوٹ آؤ تو
دوبارہ ہو بھی سکتا ہے

Rate it:
Views: 814
09 Apr, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL