اگر تم مان جاؤ تو

Poet: Shama Ansari By: Shama, Gujranwala

اک گزارش ہے اگر تم مان جا ؤ تو
تمہیں ملنے میں آؤں گی اگر تم مان جاؤ تو

خزاں کے موسموں سے مجھے وحشت نہیں ہوتی
اُمید صبحِ نو بہار اگر تم مان جاؤ تو

بتاؤ اب بھی کیا شب و روز مریضوں میں گزرتے ہیں
کچھ لمحے تمہارے ساتھ جاگوں اگر تم مان جاؤ تو

ان بھیگی راتوں کے خاموش سناٹوں میں کریں سرگوشیاں
دسمبر یونہی نہ گزر جائے اگر تم مان جاؤ تو

تمہاری خواہشیں تو پروان چڑھتی ہیں اُسی کے کومل جذبوں سے
حسرتوں کو بھی اپنی کسی کا نام دوں اگر تم مان جاؤ تو

زلف گھٹا ساون رخَ مہتاب تو نہیں پھر بھی حسن
ہوں تو اب بھی خوبرو اگر تم مان جاؤ تو

مسیحا ہو دوا کر دو ٹوٹے قلب و جاں کے واسطے
میں پھر سے پڑھوں نماز اگر تم مان جاؤ تو

Rate it:
Views: 2000
01 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL