اگر تو چاہے

Poet: Nazuk Dil By: Munwar Ali, merpurkhas

ہم تیرا سایہ بن جائیں اگر تو چاہے
یا کبھی بھی نظر نہ آئیں اگر تو چاہے

تو جو چاہے تو سرعام کریں عہد وفا
یونہی دنیا سے گزر جائیں اگر تو چاہے

تجھ سے ملنے میں تو جانا تیری رسوائی ہے
ہم تیری یاد سے مل آئیں اگر تو چاہے

تو جو کہہ دے تو پکاریں سر بازار تجھے
اجنبی بن کر گزر جائیں اگر تو چاہے

Rate it:
Views: 864
21 Nov, 2008