وہ قریب اس
لیے ہو رہا تھا کہ
اب دور ہونا تھا
حالات کے ہاتھ اسے
مجبور ہونا تھا
توڑ گیا سب مراسم مجھ سے کچھ اسطرح
کسی اور کے آنگن اس کے نام کا ظہور ہونا تھا
اپنے ہاتھ پہ اس کا
نام لکھنے کی جسارت
کبھی نہ کی میں نے
مرے نہیں اسے کسی اور کے حق میں منظور ہونا
تھا
جو اسکے دل میں پل رہا
تھا مری چاہت کا
وہ جذبہ اب وقتی فتور ہونا تھا
اگر وہ چاھتا مجھ سے وفا کرنا
مرے نام کے ساتھ اس کا نام ضرور ہونا تھا