ایسا تو کوئی شخص بھی ہم کو ملا نہیں

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

ایسا تو کوئی شخص بھی ہم کو ملا نہیں
غم کا مزا جہان میں جس نے چکھا نہیں

اندھیر اس قدر بھی تو یارو ! مچا نہیں
دل شہر آرزو کا ہے، ماتم کدا نہیں

امید ہے جوان تو ہیں حوصلے بلند
منزل پہ جو نہ پہنچے، یہ وہ قافلہ نہیں

شہر ستمگراں میں ہیں شبیر کے مرید
ہم کو یزیدیت سے کوئی واسطہ نہیں

آوارگان دشت محبت ہمیں تو ہیں
وہ شخص ہے ادھورا، جو ہم سے ملا نہیں

رہنے دو کیوں کریدتے ہو بار بار اسے
پریوں کی داستان میرا ماجرا نہیں

جانا ہے زندگی کے مصائب کو دیکھ کر
دنیا میں رنج و غم کی کوئی انتہا نہیں

میرا سخن وفا و محبت کا ہے پیام
بغض و حسد ، نفاق مرا راستا نہیں

انجام کا رہا اسے رومی ! ہمیشہ خوف
جس نے کیا مآل سپرد خدا نہیں

Rate it:
Views: 610
08 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL