کسی کی آس بن کر پھر
اُسے تنہا نہیں کرتے
بھلا کتنی بھی مُشکل ہو
مگر ایسا نہیں کرتے
محبت میں شکایت کا
کہاں دستور ہے
گِلہ کر کے محبت کو
کبھی رُسوا نہیں کرتے
وفائیں تو حقیقت میں
بڑی انمول ہوتی ہیں
کبھی اپنی وفاؤں کا
صِلہ مانگا نہیں کرتے