ایسی زلفیں نہ ایسی جبیں دیکھی یے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ایسی زلفیں نہ ایسی جبیں دیکھی یے
اس جیسی نہ صورت کہیں دیکھی ہے

جسے دیکھتے ہی دل کو سکوں ملے
ایسی ہی ھم نے ہستئ دلنشیں دیکھی ہے

خواب ہو یا کہ ہو خیالات کی دنیا
ہر جا پہ ہی وہ جانِ آفریں دیکھی ہے

تبسم ہونٹوں پہ تو چنچل ادا زلفوں میں
صورت کب اس قدر حسیں دیکھی ہےإ

خود بھی ہو جائے اپنی زلفوں کا اسیر
کوئی ادا اس نے اپنی دیکھی نہیں ہے

سنگ اس کو بھی شائد میرا عزیز ہے
تصور جہاں بھی کروں،وہیں دیکھی ہے

ممکن نہیں اس جیسا کوئی دوبارہ ملنا
پھر کے ہم نے تو یہ،زمیں دیکھی ہے

Rate it:
Views: 1194
26 Jul, 2011