ایسے میں کون سمجھائے

Poet: junaid By: junaid, islamabad

تیرے بعد دیر تک روتا رہا
بیٹھا یہ سوچتا رہا
اس صبا میں تازگی نہیں
اس سحر میں زندگی نہیں

تیرے بن پرندے نا چہچہایئے
ایسے میں پھر تم یاد آئے

تیرے بن ایسا دل ٹوٹ گیا
جیسے شیشہ ہاتھ سے چھوٹ گیا
یاروں کی ہستی نہیں
پیاروں کی مستی نہیں

تیرے بنا محفل میں تنہائی ستائے
ایسے میں پھر تم یاد آئے

تیرے بنا ساون میں ایسا ہوں
خشک زمین کی طرح پیاسا ہوں
بادلوں میں ترنگ نہیں
دھنک میں رنگ نہیں

جب بجلی کی گڑگڑاہٹ ڈرائے
ایسے میں پھر تم یاد آئے

تیرے بعد بھی تیرا خیال ہے
پر ملنا مشکل تاحال ہے
کیوں کہ موت آتی نہیں
زندگی ہم جاتی نہیں

ایسے میں کون ہمیں سمجھائے
ایسے میں پھر تم یاد آئے

Rate it:
Views: 480
19 Apr, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL