ایسے وہ پہلے کبھی بچھڑا نہ تھا
یہ منظر پہلے غمگین اتنا تو نہ تھا
اس نے کبھی دل سے نہ سنا
یہ بات اسے اکثر میں کہتا نہ تھا
ایک ہی راستہ تھا ساتھ چلنے کا
چل رہے تھے مگر رابطہ نہ تھا
میں اکیلا ہی جھیلتا رہا دکھ سارے
وہ میرے غموں میں شامل نہ تھا
رہا وہ ہمیشہ میری نظروں میں
اوجل آنکھوں سے کبھی ہوا نہ تھا