ایک ایسا دور گزرا ہے ہماری زیست میں
نہیں ملتی ویسی لزتیں کسی اور میں
گونجتے ہیں یادوں کے دشت کاتوں میں
یاد کرتے ہیں جب اسے تنہایوں میں
اک سایہ چلتا رہتا ہے ساتھ ساتھ ہمارے
شامل ہے جیسے کوئی اس زندگی میں
تیرتا رہتا ہے عکس اس کا آنکھوں میں
بنا لیا ہے شاید اس نے گھر نظر میں
کچھ برائی نہیں جو ہیں اس کے طلبگار
اسے پانے کا جنون ہے ہماری جستجو میں