سنو لوگوں میری آنکھیں خریدو گے
بہت مجبور حالات میں مجھے نیلام کرنی ہے
کوئی مجھ سے نقد لے لے
میں تھوڑے دام لے لو گا
جو پہلی بولی کر دے
بس اسی کے نام کر دوں گا
سنو لوگوں بہت محبوب ہے مجھ کو
یہ میری نیم تر آنکھیں
مگر اب بیچتا ہوں
اس لئے کہ مجھے
ایک خواب کا تاوان بھرنا ہے