ایک دن ختم ہو جائے گی زندگانی میری
Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mirpuri, Birminghamایک دن ختم ہو جائےگی زندگانی میری
یہ اشعار رہ جائیں گے نشانی میری
اپنے نام کی طرح ادنیٰ سا شاعر ہوں
دنیا میں کون یاد رکھے گا کہانی میری
ان کی آنکھوں پہ حسد کا چشمہ تھا
اسی لیے ان لوگوں نے قدر نا جانی میری
نئے لوگوں سے میں اس لیے گھل مل نا سکا
ان کی نظروں میں سوچیں تھیں پرانی میری
زیست کے سفر میں کچھ ایسے عظیم انسان ملے
جن الله کے بندوں نےاصلی حقیقت پہچانی میری
برےوقت میں بھلے دنوں کو یاد کر لیتا ہوں
زیست کی ہر گھڑی گزری ہے سہانی میری
اپنے دشمنوں سے بڑے احترام سے ملتا ہوں
کوئی سمجھ نا لے اسے نادانی میری
میں ناچیز کس بات کا بھلا مان کروں
یہ مختصر سی زندگی بھی ہے فانی میری
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






