دکھ سکھ بانٹنےکےلیےایک ملاقات بہت ہے
میرےساتھ کچھ دیراورٹھہروابھی رات بہت ہے
خوشی کے مارےکہیں میرا دم نہ نکل جائے
تمیں پیارکرنےکےلیےایک ساعت بہت ہے
جوموم کی صورت بڑا ملائم نظر آتا ہے
اندر سے وہ پتھر کی طرح سخت بہت ہے
اپنےدل کا راز وہ کبھی زباں پہ نہیں لاتا
لوگ کہتےہیں اسےمجھ سےمحبت بہت ہے