کچا سا اِک مکاں کہیں آبادیوں سے دُور
چھوٹا سا ایک حُجرہ فرازِ مکان پر
سبزے سے جھانکتی ہُوئی کھپریل والی چھت
دیوار چوب پر کوئی موسم کی سبز بیل
اُتری ہوئی پہاڑ پہ برسات کی وہ رات
کمرے میں لالٹین کی ہلکی سی روشنی
وادی میں گھومتا ہوا اک چشمہ شریر
کھڑکی کو چُومتا ہوا بارش کا جلترنگ
سانسوں میں گونجتا ہوا اک اَن کہی کا بھید