ایک مکالمہ (میں اور میرا محسن)

Poet: Waqas Ashraf By: Waqas Ashraf , Lahore

محسن:
خدارا مان جاؤ وقاص دیار یار چلتے ہیں
طبیب شہر کہتے ہیں بیماری جان لیوا ہے

وقاص:
ارے ٹھرو تو میرے محسن کہاں کی بات کرتے ہو
میں کوچے یا ر سے ہی تو گریبان چاک لایا ہوں

محسن:
ترس کھاؤ اپنے حال پر وقاص۔ مریض عشق ٹھرے ہو
دیدار یار کر لو تم۔ یہی اک نسخہ آخری ہے

وقاص:
دیدار یار کی باتیں نہ چھیڑو ایسے تم محسن۔۔
طبیب وہ اعلئ ٹھرے ہیں۔ کسی سے بھی نہیں ملتے

ایک مکالمہ میرے اور میرے محسن ک درمیان۔ میرا محسن میری حالت دیکھ کر مجھے میرے محبوب کے دیدار کا مشورہ دیتا ہے مگر اسے کیا خبر کہ یار نے ہی یہ حال کیا۔۔۔
 

Rate it:
Views: 544
26 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL