ایک وکٹورین شخص سے

Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ایک وکٹورین شخص سے
بجائے اس کے
کہ تم مجھے سینت سینت کر
اپنے دل میں رکھو
الزبتھ دوم کے زمانے میں
عہدِ وکٹوریا کے آداب سیکھنے میں
اسی طرح زندگی گنوا دو
اورایک فقرے کی گفتگو کے لئے
یہاں سے وہاں تلک کا ادب کھنگالو
بہار کے پہلے دن کا ہرسال
میری کھڑکی کے نیچے تنہا کھڑے ہُوئے
انتظار کھینچو
بس ایک دن
دفعتاً
کہیں سے نکل کے آ جاؤ
اور مجھے
بازوؤں میں اپنے سمیٹ کر
ایڑیوں پہ تم اپنی گھوم جاؤ

Rate it:
Views: 579
01 Nov, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL