اے باد صبا مجھے اتنا تو بتا
میرے یار کا کچھ حال سنا
کیا تو اس سے ٹکرائی تھی
کیا اس نے اپنی محبت کی
داستاں تجھے سنائی تھی
اس کی درد بھری کہانی سن
کیا تیری آنکھ بھر آئی تھی
اب مجھے اور نا تڑپا
اے باد صبا مجھے اتنا تو بتا
کیا میری جدائی میں آج بھی
اسی طرح ہاہیں بھرتی ہے
مجھے بھول چکی ہے
کہ آج بھی یاد کرتی ہے
کیامیری ندا اس تک جاتی ہے
یا راستے سے پلٹ آتی ہے
اب اور نا تجسس بڑھا
اے باد صبا مجھے اتنا تو
میرے یار کا کچھ حال سنا