اے مہربان ڈرنے لگا ہوں تیری مہربانیوں سے

Poet: احسن فیاض By: احسن فیاض, Badin

اے مہربان ڈرنے لگا ہوں تیری مہربانیوں سے
دل پہلے بھی زخمی بہت ہے کچھ رہنمائیوں سے

جوانی گئی آشیانہ گیا ہوئے شعور سے فارغ
بھلا اور کیا ہوا جانِ من تیری بے وفائیوں سے

تیری مجبوریاں بھی ٹھیک مگر یہ التماسِ محبت ہے
کہ تو کم ہی ملا کر یار اپنے ہمسایوں سے

تیری یاد کی زنجیر پِہنے ہوئے قفسِ ہِجر میں
اب کی بارش کو دیکھتا رہ گیا کوئی جالیوں سے

اُسے کہو میں ایک مدت سے ہو گیا ہوں خاموشیوں کا
کے لوٹ جائے میں خوش ہوں اپنی تنہائیوں سے

Rate it:
Views: 323
22 Jul, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL