اے کاش محض تو انسان نہ ہوتا
Poet: Usaid-Ur-Rehman By: Usaid, Rahimyarkhanآؤ تمھیں انسان کا مطلب میں بتاؤں
لیتے ہوۓ ہر سانس کا مطلب میں بتاؤں
غلطی نۃ کرے ، ممکن نہیں انساں ہو وہ
مشکل میں نہ آۓ ، ممکن نہیں انساں ہو وہ
غلطی سے سنورنے کو ہی انساں کہتے
مشکل میں سنبھلنے کو ہی انساں کہتے
ہو وفا جس میں اسی كو انسان کہو
بے وفا ہو تو محض حیوان کہو
احسان نہ کرے گا, تو انسان ہو گا کیسے
گلاب خوشبو کے بنا بادشاہ ہو گا کیسے
مقصد ہی آنے کا اگر بھول گیا تُو
کس غرض سے اشرف تو کہلاۓگا
ایمان سے خالی جو مر گیا تُو
اپنے رب كو کیا منہ دکھلاۓ گا
اے کاش محض تو انسان نہ ہوتا
مسلماں ہوتا تو کبھی پَریشان نہ ہوتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






