اے کاش
کوئی ملوادے مجھے میری ذات سے
وہ بیتے لمحے
معصو م با تیں
شرارتوں میں محضوض رہنا
نھنھے منھے ہا تھوں پہ مہندی لگانا
تیتلیوں جگنؤں کی باتیں کرنا
وہ گڈا گڑیا کی شا دی پہ
ڈھولکی بجا کر گانے گانا
آتے ہے یاد سارے لمحے
وہ حسین زمانہ
سنگ سہیلیوں کے آنا جانا
شرارتیں کر کےخود ہی
ہر بار دوسرے پہ الزام لگانا
وہ روٹھنااور منانا
نزاکتوںمیں رہ کر ڈانٹ کھانا
وہ میرا بچپن
میرا زمانہ