اے کاش

Poet: Syed Zulfiqar Haider By: Syed Zulfiqar Haider, Dist. Gujranwala ; Nizwa, Oman

ہر قدم پر با وفا پاتا
کبھی نہ ڈگمگاتے قدم میرے
اگرچہ زخم آتے اس قدر
جان لبوں پر میری آ جا تی
پھر بھی صدا اپنا طلبگار پاتا
اے کاش کبھی وہ آزماتا مجھے

ہر دم کِھلے رہتے ہونٹ میرے
چاہے دُکھ کُملا دیتے میری ساری خوشیوں کو
اُسے زندگی کی خوشیوں سے آشنا کرنے کے لیئے
اپنے لبوں کی مسکراہٹ اُس کے ہونٹوں پر سجاتا
اندھیرے میں رہ کر بھی اُسے نئی روشنی دیتا
اے کاش کبھی وہ آزماتا مجھے

دیتا اگر کچھ ساعتیں
پیار بھری ارمانوں کی بانہوں میں جھولتیں
پھر کیونکر
زندگی سے یُوں مایوس رہتا
شب بھر آنسو سجوتا
اے کاش کبھی وہ آزماتا مجھے

 

Rate it:
Views: 767
16 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL