بئتے ہیں
Poet: Aashi By: Ayesha, killeenدلوں کے درد کبھی خود دوا بھی بنتے ہیں
 جو جرم کئے بھی نہ ہوں وہ سزا بھی بنتے ہیں
 
 وفا کے دیپ جلانے کا فائدہ کیا ہے
 وفا کے نام پر بہت حادثے بھی بنتے ہیں
 
 کبھی تو اپنی خوشی سے ملا کرو ہم سے
 ہمارے بلانے پہ بہت سے فسانے بنتے ہیں
 
 تمام شب یہی سوچ کر گزاری ہے 
 صبح کو دیکھیں کہ کیا اب بہانے بنتے ہیں
 
 زباں سے کچھ نہ کہیں پر یہ آنکھوں کے آنسو
 جب بے وجہ ہی بہیں تو فسانے بنتے ہیں
 
 تمھیں خبر ہے کہ چاہت کی راہ میں آ کر
 محبتوں کے بہت امتحاں بھی بنتے ہیں
 
 ہمیں خبر ہے کہ پہلا قدم اٹھانے پر
 اکیلی راہ پر بہت کارواں بھی بنتے ہیں
More Sad Poetry






